یہ دل پاگل
سدا بے کل
نظر آتی ہے ہر بستی اسے جنگل
یہ دل پاگل
Ø+سیں چہروں پہ مرنے Ú©Û’ لیے ہر وقت آمادہ
بظاہر دیکھنے میں ہے بہت بھولا بہت سادہ
دھڑکتا ہے بہت مدّھم بہت کومل
یہ دل پاگل
Ù…Ø+بت Ú©ÛŒ کہانی میں ہمیشہ مرکزی کردار کرتا ہے
نہیں جو تھوکتا اس پر یہ اُس سے پیار کرتا ہے
ہمیشہ سے یہی گھاٹے کا کاروبار کرتا ہے
ازل سے ہے بچارہ عقل سے پیدل
یہ دل پاگل
نہ اس کی بھوک مٹتی ہے نہ اس کی پیاس مرتی ہے
جھپٹ کر کھولتا ہے ہر Ø+سیں آنکھوں کا دروازہ
بھگتتا ہوں میں اس کے بعد خمیازہ
مرے اعصاب اس نے کر دئے ہیں شل
یہ دل پاگل
بہت شوقین ہے ÙˆØ+شت کدے آباد کرنے کا
نئی ہنستی ہوئی آبادیاں برباد کرنے کا
سدا گزرے ہوئے لمØ+ÙˆÚº Ú©Ùˆ بیٹھا یاد کرنے کا
کبھی ہنستا ہوا شعلہ کبھی روتا ہوا بادل
یہ دل پاگل
کبھی شفاف نیلی جھیل سی آنکھوں پہ روتا ہے
کبھی کالی سیہ آنکھوں کے نقشے یاد کرتا ہے
کبھی ہونٹوں کا پیمانہ کبھی نظروں سے یارانہ
اٹھا لیتا ہے مستی میں سُبو مل جائے یا بوتل
یہ دل پاگل